شفقت محمود بمقابلہ 85ہزار او اینڈ اے لیول طلبہ طالبات - میاں اشفاق انجم - Daily Pakistan Urdu Columns | Facebook Whatsapp Urdu Columns

شفقت محمود بمقابلہ 85ہزار او اینڈ اے لیول طلبہ طالبات - میاں اشفاق انجم

 شفقت محمود بمقابلہ 85ہزار او اینڈ اے لیول طلبہ طالبات - میاں اشفاق انجم

Apr 23, 2021

  شفقت محمود بمقابلہ 85ہزار او اینڈ اے لیول طلبہ طالبات

   


کورونا کی تیسری لہر بے قابو ہونے کی وجہ سے این سی او سی آج ملک بھر میں نئی پابندیوں کا اعلان کرنے جا رہی ہے۔ گزشتہ24گھنٹے میں 148ہلاکتوں،پنجاب میں 103اموات، لاہورمیں 46 افراد کے چل بسنے اور مثبت کیسز12فیصد ہونے پر خطرے کی گھنٹی بجانے کے ساتھ بڑے شہروں کو مکمل بند کرنے کا انتباہ کیا گیا ہے۔ لاہور میں مثبت کیسز18فیصد، حیدر آباد14، کراچی 13فیصد ریکارڈ کیے گئے ہیں،80 فیصد وینٹی لیٹر زیر استعمال،30 فیصد سے زائدمریض آکسیجن پر ہونے، 5499 نئے کیسز سامنے آنے کی تشویشناک خبریں ہیں۔دوسری طرف این سی او سی نے بچوں میں تیسری لہر کے اثرات زیادہ ہونے کی تصدیق کی ہے۔ سپیکر پنجاب اسمبلی چودھری پرویز الٰہی کی زیر صدارت فنانس کمیٹی پنجاب کے اجلاس نے متفقہ طور پر تعلیمی ادارے اور اکیڈمیز فوری بند کرنے کی سفارش کی ہے۔ ممبران پنجاب اسمبلی نے اجلاس میں بچوں کی شرح اموات میں اضافے پر اظہار تشویش کرتے ہوئے ملک بھر میں آن لائن کلاسز کے ذریعے امتحان لینے کا میکنزم اپنانے کا مطالبہ کیا ہے۔


Powered by Streamlyn

اسد عمرکی زیر صدارت این سی او سی کااجلاس آج ہوگا، اہم فیصلے متوقع

سینکڑوں طلبہ و طالبات اور والدین نے برسٹر حسان خان نیازی کے ذریعے گزشتہ دو سال سے جاری عالمی وبائی مرض کورونا کی وجہ سے کلاسز نہ ہونے اور سلیبس مکمل نہ کئے جانے کے باوجود وفاقی وزیر تعلیم چودھری شفقت محمود کی طرف سے 26 اپریل سے اے لیول اور10مئی سے او لیول کے امتحانات، امتحانی مراکز میں لینے کی ضد کے خلاف رٹ دائر کر رکھی ہے،جس میں کہا گیا ہے یو کے سمیت بھارت، بنگلہ دیش، عرب امارات، سعودی عرب، سکاٹ لینڈ، جرمنی، فرانس نے امتحانی مراکز میں امتحان لینے سے معذوری کا اظہار کرتے ہوئے متعلقہ اداروں کی امتحانی کمیٹیوں اور اساتذہ کی سفارشات کی روشنی میں سکولوں کی طرف سے لئے گئے امتحانات کے نتائج کی روشنی میں اسسمنٹ کے مطابق گریڈ دینے کی سفارش کی ہے۔ ایک درجن سے زائد ممالک کی طرف سے کی گئی سفارشات کو برٹش کونسل اور کیمبرج یونیورسٹی نے باقاعدہ تسلیم کرتے ہوئے ان ممالک کے لاکھوں طلبہ و طالبات سے امتحان نہ لینے کا فیصلہ  کیا ہے۔


کورونا وائرس سے مزید144 ہلاکتیں،پانچ ہزار870نئے کیسز ریکارڈ

لاہور ہائی کورٹ میں والدین اور طلبہ و طالبات کی طرف سے دائر کی گئی رٹ میں کہا گیا ہے مارچ 2020ء سے مارچ2021ء میں طلبہ و طالبات کے تعلیمی ادارے بند رہے ہیں اور آن لائن کلاسز میں تعلیمی اداروں کی طرف سے موثر انتظامات نہ ہونے کی وجہ سے طلبہ و طالبات اپنا سلیبس مکمل کرنے میں بُری طرح ناکام رہے ہیں،وقفے وقفے سے چند دِنوں کے لئے تعلیمی ادارے کھولنے کی وجہ سے بچے بچیاں تعلیمی اداروں سے کورونا کی زد میں زیادہ آئے ہیں،جس کی وجہ سے پوری پوری فیملی متاثر ہوئی ہے، جس کی وجہ سے بچے بچیاں ذہنی طور پر آسودہ نہیں ہیں، اس لئے امتحان لینا مجبوری ہے تو آن لائن لیا جائے اور صرف اتنا لیا جائے جتنا سلیبس پڑھایا گیا ہے ورنہ دُنیا بھر کے ممالک کی طرح نئی نسل اور ان کی فیملی کو کورونا کی نذر کرنے کی بجائے او اینڈ اے لیول کے سٹوڈنٹس کے اداروں کی طرف سے لیے گئے امتحانات کی روشنی میں ٹیچرز اسسمنٹ کے مطابق گریڈ دیے دیئے جائیں۔ سینکڑوں طلبہ و طالبات اور والدین کی رٹ کی روشنی میں لاہور ہائی کورٹ نے وفاقی وزارت تعلیم برٹش کونسل ڈائریکٹر کیمرج کو نوٹس جاری کر دیئے ہیں۔


کراچی میں جمعہ اور اتوار کو تجارتی مراکز بند رکھے جائیں گے 

یاد رہے پاکستان بھر سے85ہزار سے زائد طلبہ و طالبات اے اور او لیول کے امتحان دینے جا رہے ہیں۔26اپریل سے اے لیول کے 30 ہزار کے قریب طلبہ و طالبات کے امتحانات کے لئے برٹش کونسل نے تیاریاں مکمل کر لی ہیں۔ پنجاب میں لاہور، فیصل آباد، سیالکوٹ، ملتان، گوجرانوالہ، راولپنڈی، اسلام آباد، رحیم یار خان، سرگودھا، جبکہ بلوچستان میں کوئٹہ، خیبرپختونخوا میں ایبٹ آباد، پشاور، صوبہ سندھ میں کراچی، حیدرآباد آزاد کشمیر میں امتحانی سنٹر تجویز کیے گئے ہیں، 55ہزار کے قریب او لیول کے طلبہ و طالبات کے امتحانات 10مئی سے شروع کرنے کی ڈیٹ شیٹ جاری کی گئی ہے۔26اپریل سے شروع ہونے والے امتحانات کے لئے19 اپریل سے طلبہ و طالبات کو اپنے اپنے اداروں میں حاضر ہونے کی اجازت دی گئی ہے۔


وزیر خارجہ آج ترکی کے دوروزہ دورے پر روانہ ہونگے

ایک ہفتے کے دوران ہی کووڈ19 کی تیسری لہر نے تیزی دکھائی ہے۔19 سے 22 اپریل تک تعلیمی اداروں میں ایس او پیز کے مطابق آنے کے باوجود تین فیصد تک طلبہ و طالبات کے کورونا کے زد میں آنے کی تصدیق ہوئی ہے،اس سے والدین پر دباؤ بڑھ گیا ہے۔ دلچسپ امر یہ ہے26اپریل اور10مئی سے شروع ہونے والے اے اینڈ او لیول کے امتحانات کے دوران کورونا کی زد میں آنے والے طلبہ و طالبات کے لئے بھی واضع پالیسی نہیں دی گئی ہے۔برٹش کونسل ان کے ساتھ کیا سلوک کرے گی،دوسری طرف وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود، این سی او سی کے انتباہ کے باوجود26اپریل اور10مئی سے اے اینڈ او لیول کے امتحانات تحریری طور پر امتحانی سنٹر میں لینے کے لئے بضد ہیں۔


افغان طالبان نے امن کانفرنس میں شرکت کے لیے بڑی شرط عائد کردی

وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود کے جذباتی فیصلوں اور ضد کی وجہ سے ملک بھر کا تعلیمی نظام تباہی کے دہانے پر پہنچ چکا ہے۔90 فیصد سرکاری تعلیمی اداروں میں آن لائن کلاسز کا موثر نظام قائم نہیں ہو سکا ہے، جن اداروں نے اپنی مدد آپ کے تحت آن لائن کلاسز کا مکینزم بنا لیا ہے حکومت ان کو کوئی ریلیف دینے کے لئے تیار نہیں ہے۔ پنجاب میں کووڈ19کی وجہ سے11ہزار سے زائد نجی تعلیمی ادارے بند ہونے کی تصدیق ہوئی ہے،90 فیصد تعلیمی اداروں نے60فیصد سٹاف فارغ کر دیا ہے،95فیصد تعلیمی اداروں نے اپنے سٹاف کی تنخواہیں 50سے60فیصد کم کر دی گئی ہیں۔ نجی تعلیمی اداروں کا موقف ہے،95فیصد ادارے کرائے کی عمارتوں میں ہیں، مالکان کرایہ میں رعایت دینے کے لئے تیار نہیں ہیں، یوٹیلٹی بل، تنخواہیں، ماہانہ کرایہ، کمرشل فیس ایک ساتھ کیسے افورڈ کی جا سکتی ہے، جب والدین اپنے بچے بچیوں کی فیسیں دینے کے لئے تیار نہیں ہیں، والدین کووڈ19 کی وجہ سے خود مہنگائی، بے روزگاری اور کمر توڑ یوٹیلٹی بلز کی زد میں ہیں، ان کا موقف ہے زندہ رہنا پہلی ترجیح ہے، دو وقت کی روٹی مسئلہ ہے، زندہ رہے تو فیسیں بھی دے لیں گے۔لمحہ فکریہ ہے اے لیول او لیول کے85ہزار طلبہ و طالبات ہی وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود کے مدمقابل نہیں،بلکہ ملک بھر کے طول و عرض بسنے والے کروڑوں خاندان،ان فیصلوں سے نالاں ہیں۔ اب بھی وقت ہے زمینی حقائق کے مطابق فیصلے کئے جائیں، ٹاپ ٹرینڈ بننے کی بجائے حب الوطنی کو سامنے رکھا جائے، نئی نسل اور پاکستان کے مستقبل کو بچانے کے لئے مستقل او لانگ ٹرم تعلیمی پالیسی بنائی جائے۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

پیج