ماں کا مقام؟ - نوید مسعود ہاشمی - Daily Pakistan Urdu Columns | Facebook Whatsapp Urdu Columns

ماں کا مقام؟ - نوید مسعود ہاشمی

 ماں کا مقام؟ - نوید مسعود ہاشمی


نوید مسعود ہاشمی


9 رمضان المبارک، میری زندگی میں اس طرح سے یادگار بن گیا۔۔۔ کہ2018 ء میں وہ9 رمضان المبارک1439 ھ کا دن ہی تھا۔۔۔ کہ جس دن میری پیاری امی جان کا انتقال ہوا اور وہ اللہ کے حضور جاپہنچیں، ماں کا سایہ تو ۔۔۔ جنت کا سایہ ہوتا ہے، مجھے یاد ہے کہ وہ جمعتہ المبارک کا دن اور تقریباً صبح9 بجے کا۔۔۔ وقت تھا کہ جب امی جان کی روح قفس عنصری سے پرواز کرگئی۔۔۔ ہم تین بھائی امی جان کے بیڈ کے د ائیں بائیں کھڑے یہ سب کچھ ہوتا اپنی آنکھوں سے دیکھ رہے تھے … لیکن  بے بسی اور بے کسی ایسی کہ کچھ کر نہیں پارہے تھے … لوگ  اپنے مریضوں کو لے کر سرکاری ہسپتالوں کی طرف اس لئے بھاگتے ہیں۔۔۔ کہ ان کے مریضوں کی وہاں دیکھ بھال بہتر ہوگی۔۔۔ اور مریض جلد صحت یاب ہو جائیں گے، لیکن ہسپتال تو موت کی فیکٹریاں بنے ہوئے ہیں … مریضوں کے حقوق کو جس طرح سے سرکاری ہسپتالو ں میں پامال کیا جاتا ہے … اسے دیکھ کر انسان انتہائی بے چارگی کے ساتھ یہ دعا مانگنے پر مجبور ہو۔۔۔ جاتا ہے کہ ''اے خدا، جلد سے جلد پاکستان میں ملا محمد عمر کے طالبان والی اسلامی حکومت  لا … تاکہ سرکاری ہسپتالوں میں موجود فرعون صفت ڈاکٹروں کو مریضوں کے حقوق کی ادائیگی کا طریق کار سمجھایا جاسکے۔۔۔

بہرحال ہمارے لئے ڈھار س کا سامان فقط یہی تھا ۔۔۔کہ ایک رمضان المبارک کا مہینہ اور دوسرا جمعتہ المبارک کا مقدس دن، اور تیسرا اعزاز  یہ کہ اسی شام افطاری سے قبل ایک بڑے نماز جنازہ کی۔۔۔ ادائیگی کے بعد ہم نے والدہ محترمہ کو سپرد خاک کر دیا، سپرد خاک کرنے کے بعدبظاہر ایسے لگتا ہے کہ جیسے کہانی ختم، لیکن کوئی ان سے پوچھ کر دیکھے کہ۔۔۔ جو اپنے ہاتھوں سے اپنی مائوں کو سپردخاک کرتے ہیں؟ کہانی ختم نہیں ہوتی، بلکہ یہاں سے اولاد کا امتحان شروع ہو جاتا ہے، اولاد اگر فرمانبردار اور حلالی ہو تو پھر وہ اپنے ماں باپ کو زندگی کے کسی موڑ پر بھی بھولتی نہیں ہے، والدین کے لئے مغفرت کی دعائیں ہر وقت ان کے  لبوں پر جاری رہتی ہیں، نیک اولاد کو جو صدقہ جاریہ کہا گیا ہے ، یقینا وہ اسی بناء پر ہے، کسی بھی اولاد کی زندگی میں اس کی والدہ کی وفات کا صدمہ اس کی زندگی کا سب سے بڑا صدمہ ہوتا ہے، سو ہم جب اس صدمے سے دوچار ہوئے تو ایسے لگا کہ۔۔۔ جیسے بلند و بالا پہاڑوں کا وزن ہمارے سر پر آن پڑا ہو، لیکن پھر آہستہ آہستہ اللہ پاک اس صدمے کو برداشت کرنے کا حوصلہ بخش دیتے ہیں۔۔۔

حضرت سیدنا ابوہریرہ ارشاد فرماتے ہیں کہ حضور پاکۖ سے پوچھا گیا کہ۔۔۔ اے اللہ کے رسولۖ دنیا کے انسانوں میں سب سے زیادہ میرے حسن سلوک کا مستحق کون ہے؟ میں کس کے ساتھ سب سے زیادہ محبت کروں؟ آپۖ نے فرمایا کہ تمہاری ''ماں'' یعنی سب سے  زیادہ  اچھے سلوک کی مستحق تمہاری ماں ہے، ان صاحب نے پھر پوچھا کہ ماں کے بعد۔۔۔ میرے حسن سلوک کا سب سے زیادہ مستحق کون ہے؟ آپۖ نے پھر ارشاد فرمایا تمہاری ماں، تیسری دفعہ پھر پوچھنے پر آپۖ نے پھر ارشاد فرمایا تمہاری ماں،  البتہ چوتھی بار پوچھنے پر آپۖ نے ارشاد فرمایا کہ تمہارا باپ، گویا کہ حسن سلوک، محبت و مودت اور خدمت میں ما ں کے تین حصے اور باپ کا ایک  حصہ ہے، آج جب میں سال میں ایک دن ''مدرڈے'' منانے والوں کی حرکتیں دیکھتا ہوں۔۔۔ تو دل تھام کے رہ جاتا ہوں، جس انسان کو اپنا ہر سانس، زندگی کا ہر لمحہ اپنی ماں کی محبت اور خدمت میں گزار دینا چاہیے۔۔۔ وہ سال کا ایک دن مدر ڈے مناکر ٹائیں، ٹائیں فش کردیتا ہے۔۔۔

اب زمانے کی اس قیامت خیز چال کو بھی دیکھئے... کہ جب بعض عورتیں ہی ، عورتوں کے حقوق کے نام پر مائوں کو یہ حق دینے کے لئے... بھی تیار نہیں کہ وہ اپنی جوانسال بیٹیوں سے یہ ہی پوچھ سکیں کہ ''بیٹی تم اتنی رات گئے کہاں سے آرہی ہو''؟ عورتوں کے حقوق کے نام پر اسلامی تہذیب و تمد ن پر ڈاکہ مارنے والی... ان مغرب زدہ عورتوں کو کوئی بتائے کہ بھینسوں اور گائیوں کی طرح تم جس کھرلی... میں چاہے منہ مار کر دیکھ لو، تمہیں اسلام سے بڑھ کر عورتوں کے حقوق کا ضامن کوئی  دوسرا مذہب نظر نہیں آئے گا، اسلام نے عورت کو ماں کا مقام دے کر جو شاندار حقوق عطا فرمائے … ان چودہ سو سالوں میں کوئی دوسرا مذہب اس کی مثال پیش نہیں کرسکا، جس جنت کو ایک مسلمان  تہجد اور اشراق کے سجدوں میں تلاش کرتا ہے... وہ جنت رب العالمین نے ''ماں'' کے قدموں  تلے رکھ دی، جب ماں اپنا مقام پہچان لیتی ہے... تو پھر اس کی بے قراری کے چکروں کو قیامت تک آنے والے مسلمانوں کے لئے... عبادت بناکر پروردگار اس کے معصوم لخت جگر کی ایڑیوں کے نیچے سے زم زم کا چشمہ جاری فرما دیتے ہیں … ''مغرب'' کہ جہاں گدھے، گھوڑے  برابر  ہوتے ہیں، کیا جانے کہ ماں کا مقام کیا ہوتاہے؟ ماں کا مقام جاننے کے لئے شیخ عبدالقادر جیلانی کے درپر جانا پڑے گا ، ماں کا مقام سمجھنے کے لئے ، کوہ طور پر رب سے ہمکلام ہونے والے حضرت موسیٰ کلیم اللہ کے۔۔۔ حالات کو پڑھنا پڑے گا۔۔۔

دور کیوں جاتے ہیں، ایسے لگتا ہے کہ جیسے یہ کل کی بات ہو،  روزنامہ اوصاف کے چیف ایڈیٹر محترم مہتاب خان نے اسلام آباد میں جب اوصاف ہیڈ کوارٹرکا  افتتاح کیا تو... افتتاح کا سرخ فیتہ اپنی سربلند ماں کے ہاتھوں کٹوایا، جب لاہور  دفتر کا افتتاح ہوا تو وہاں بھی ''ماں جی'' سے افتتاح کروایا، لیکن روزنامہ اوصاف کراچی کے افتتاح کے موقع پر … محترم مہتاب خان  کی... والدہ بیمار ہوگئیں … تو پھر اوصاف کے ریذیڈنٹ ایڈیٹر ملک ابرار بھائی کی والدہ محترمہ کو خاص طور پر مہمان خاص بنایا، یہ کہنا کہ لوگ آج کے زمانے میں مائوں کا احترام نہیں کرتے ، غلط ہے …اللہ میری والدہ محترمہ سمیت جس جس کی ماں  فوت ہوچکی سب... کی مغفرت فرمائے۔ آمین

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

پیج