جمعہ مبارک کہنا کیسا ہے؟ - انجینیئر نذیر ملک
فتوی علماء حرمین الشریفین
جمعہ 23 اپریل 2021
انجینیئر نذیر ملک سرگودھا
سوال:
ایک دوسرے کو "جمعہ مبارک" کہنے کا کیا حکم ھے ؟ جوکہ انٹرنٹ وغیرہ پر عام ھے.
جواب:
اس کی کوئی بنیاد نہیں اور اس طرح کہنا بدعت ہے، کیونکہ یہ جائز بونے سے متلعق کوئی بھی دلیل وارد نہیں ھوئی. اور سلف صالحین کے اعمال کے برخلاف ہے، اور یہ بعد میں بدعتیوں کی ایجاد ہے، جو کہ اپنی بدعات کی ترویج کیلئے آج کل جدید وسائل انٹرنٹ وغیرہ استعمال کرنے کی کوشش میں لگے ہوے ہیں( شیخ صالح الفوزان)
جمعہ کے دن کی مبارکباد دینا دین کا حصہ نہیں ہے ۔ اور نہ ہی یہ عمل نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے ثابت ہے اور نا ہی صحابہ اکرام رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے ثابت ہے ۔ اس لیے جمعہ کے دن کی مبارکباد دینا ایک بدعت ہے۔
عبداللہ بن مسعود سے مروی ہے
کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا
دو چیزیں ہیں ایک کلام اور دوسرا طریقہ، پس سب سے بہتر کلام اللہ کا کلام ہے اور سب سے بہتر طریقہ محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا طریقہ ہے، خبردار نئی نئی باتوں سے بچنا کیونکہ بدترین کام دین میں نئی چیز پیدا کرنا ہے جبکہ ہر نئی بات بدعت ہے اور ہر بدعت گمراہی ہے
سنن ابن ماجہ: سنت کی پیروی کا بیان؛ باب بدعت اور جھگڑنے سے بچنے کا بیان
حضرت عائشہ رضى اللہ تعالى عنہا بيان كرتى ہيں كہ رسول كريم صلى اللہ عليہ وسلم نے فرمايا:
" جس كسى نے بھى كوئى ايسا عمل كيا جس پر ہمارا امر اور حكم نہيں تو وہ مردود ہے "
صحيح مسلم حديث نمبر1718
امام مالك رحمہ اللہ كہا كرتے تھے:
"جس نے بھى اسلام ميں كوئى بدعت ايجاد كى اور وہ اسے اچھا اور حسن سمجھتا ہو تو اس نے گمان و خيال كيا كہ نبى كريم صلى اللہ عليہ وسلم کی رسالت ميں خيانت كى ہے۔
كيونكہ اللہ سبحان و تعالى كا فرمان ہے:
آج ميں نے تمہارے ليے تمہارے دين كو مكمل كر ديا
(Surah Al maida 3)
تو جو چيز اس دن دين نہ تھى وہ آج بھى دين نہيں بن سكتى.
اس لئے جمعہ مبارک والی پوسٹیں کرنے سے اجتناب کریں۔ اور اس بدعت سے خود بھی بچیں اور دوسروں کو بھی بچائیں۔ اے اللہ ! ہمیں سیدھے راستے پر چلا ان لوگوں کے راستے پر جن پر تو نے انعام کیا
آمین یا رب العالمین
Please visit us at www.nazirmalik. com
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں