ایسی کیا جلدی تھی بھائی - اشفاق گوندل - Daily Pakistan Urdu Columns | Facebook Whatsapp Urdu Columns

ایسی کیا جلدی تھی بھائی - اشفاق گوندل

ایسی کیا جلدی تھی بھائی -  اشفاق گوندل
01:41 pm
 06/04/2021
 اشفاق گوندل

 
28مارچ 2021 کی صبح ڈیڑھ بجے عبداﷲ کا فون تھا انکل بابا جان اﷲ میاں کے پاس چلے گئے۔ یوں تو ایسی ہی خبر آنی تھی کیونکہ دو روز سے بھائی کی حالت تشویشناک تھی مگر اﷲ کی رحمت سے مایوسی گناہ ہے یہی آس لگائے ہوئے تھے شاید معجزہ ہوجائے مگر اﷲ کریم کا اپنا شیڈول ہے اس میں ردوبدل نہیں ہوا کرتا میں اپنی بیوی اور بیٹے کے ساتھ پی اے ای سی ہسپتال پہنچا تمام راستے بھائی کے ساتھ گزرے بچپن کی یادوں کی فلم میرے ذہن کی سکرین پر چلتی رہی۔ ہسپتال پہنچ کر بیڈ پر خاموش لیٹے بھائی کو د یکھا تو مجھے 1978 کا وہ خوبصورت  نوجوان جسے میں اسلام آباد ایئرپورٹ پر یو ایس اے کے لئے الوادع کہہ رہا تھا یاد آگیا جو آنکھوں میں ایک سنہرے مستقبل کی جوت جگائے  یونیورسٹی آف ایلی نائے جارہا تھا۔ اس نوجوان کی آنکھوں میں اداسی بھی تھی اپنے ماں باپ بہن بھائیوں سے بچھڑنے کی اداسی‘ میرے گلے لگ کر اس کی آنکھوں سے آنسو بھی ٹپکے مگر وہ باہمت نوجوان ایک عزم کے ساتھ چلا گیا۔ وہاں اس نے ماسٹرز کیا پھر نیوکلیئر  انجینئرنگ میں ڈاکٹریٹ کیا مگر امریکہ میں کام کرنے اور گرین کارڈ حاصل کرکے قیام کرنے سے گریزاں رہا واپسی پر اس نے کنگ عبدالعزیز یونیورسٹی سعودیہ میں پڑھانا شروع کردیا کہ  ہر جمعرات وہ حرم پاک میں گزارے گا اور جمعہ کی نماز ادا کرکے واپس یونیورسٹی آئیگا۔

 
آج میں بھائی کے بیڈ کے پاس کھڑا منتظر ہی رہا کہ وہ مسکرا کر بولے آگئے او۔ ناشتہ بنائو بھائی ہم دونوں مل کر ناشتہ کریں گے۔ بھائی میں تو آج بھی ناشتہ نہیں کرکے آیا تم نے چائے کا بھی نہیں پوچھا۔  مجھے مل تو لیتے۔ ملے بغیر ہی چلے گئے ہو۔ ایسی بھی کیا جلدی تھی۔ اگر اماں نے ناشتہ بنا کررکھا ہوا تھا تو میرے ساتھ کم از کم چائے تو پی کرجاتے۔ بھائی یہ عبداﷲ کیوں رو رہا ہے یہ شامی کیوں منہ دوسری جانب کئے سسکیاں لے رہا ہے۔ بھائی! آپ کو تو ولید سے بہت پیار تھا نا آپ امریکہ سے اس کیلئے کھلونے لاتے تھے آج آپ اس سے بھی بات نہیں کررہے نہ کرو بھائی ایسے نہ کرو۔ مانا تمہیں اب امی ابا کی یادستا رہی ہے ان سے ملنے کی جلدی میں آپ سب کو بھلا رہے ہیں۔ بھائی یاد ہے جب ہم سائیکل پر کالج جاتے تھے تو جب کبھی کوئی سائیکل آپ کو کراس کرکے آگے نکلتا آپ فوراً  سائیکل تیز چلا کر اسے پیچھے چھوڑ دیتے۔ گاڑی بھی آپ تیز چلاتے کبھی کسی کو آگے نہیں نکلنے دیا۔ ایسا ہی آپ نے تعلیمی میدان میں کیا بھائی آپ کو ہمیشہ آگے نکلنے کی جلدی ہوتی لیکن آپ نے ہمیشہ اﷲ پر توکل کیا مارگلہ ٹائون میں آئے تو ایک نئی  مسجد بنوا دی۔ مسجد کی تعمیر میں مزدوروں کی طرح اینٹیں اٹھاتے اور گارہ بناتے دیکھ کر کوئی یہ نہیں کہہ سکتا تھا کہ یہ مولوی امریکہ کی بہترین یونیورسٹی کا تعلیم یافتہ ہے۔
بھائی نے جب مارگلہ ٹائون میں مکان بنایا تو کمپلیشن سرٹیفکیٹ لینا تھا۔  سی ڈی اے کے متعلقہ شعبے نے کچھ اعتراض لگائے وہ بھی دور کردیئے مگر کام نہ ہوا میں نے چیئرمین سی ڈی اے سے بھی کہا مگر متعلقہ شعبے کے ایک کارندے نے چونکہ چند ہزار نذرانہ مانگا تھا  جو کہ بھائی نے کہا کہ میں رشوت نہیں دونگا۔ سو باوجود کوششوں کے یہ کام نہ ہوا۔  کئی سال بعد ہوا مگر بھائی نے دبائو نہیں لیا۔بھائی کبھی کسی کے بارے برا نہ کہتے کبھی کسی سے نالاں ہوتے تو زیادہ سے زیادہ وہ یہی کہتے بڑا بد دا بچہ اے۔
گزشتہ دس سالوں سے بھائی کو پارکنسن بیماری تھی جس کی شدت جب ہوتی تو ان کی آمدورفت محدود ہوتی مگر زندگی کے معمولات میں کبھی فرق نہیں آیا بچے سکولوں کالج میں تھے تو گھر کا ٹی وی بند کردیا۔ بس ایک اخبار آتا تھا تاکہ بچے اپنی پڑھائی پر توجہ دیں۔
جب سرگودھا میں اباجی کا انتقال ہوا تو بھائی نے ان کا جنازہ پڑھایا پھر تو جب بھی کوئی بزرگ خاندان  سے گیا اس کا جنازہ بھائی پڑھاتے۔  اسی روایت کو زندہ رکھتے ہوئے بھائی کا جنازہ ان کے بڑے بیٹے عبداﷲ نے پڑھایا۔
بھائی کو پارکنسن نے زیادہ تنگ کرنا شروع کیا تو یونہی ایک روز پریشان تھے انہیں ڈاکٹر کے پاس لے کر گیا واپسی پر ان کے ساتھ بیٹھے کھانا کھارہے تھے یونہی میں نے کہا بھائی آپ تو اتنے پرہیز گار  ہو۔ عبادت گزار ہو جب اﷲ پر توکل کرو تو پورا توکل کرو پھر کمی بیشی نہیں۔ بولے آپ ٹھیک کہتے ہو یار لیکن ہم سب کمزور انسان ہیں نا کبھی یہ کمزوری غالب آنے کی کوشش کرتی ہے بے شک اﷲ ہی کارساز اور دوست ہے اور بھائی نے ہمیشہ اﷲ پر ہی بھروسہ کیا۔
بھائی آپ تو میرے بھروسے کا نشان تھے ہم ایک دوسرے کا بھروسہ تھے ابھی چند ہفتے پہلے تو آپ نے میرے ساتھ سرگودھا جانے کا پلان بنایا تھا آپ نے ہی کہا تھا نا ! گاڑی آپ خود چلانا دونوں آرام آرام سے جائیں گے۔  لیکن یہ کیا آپ کو کہیں اور ہی چلے  گئے ایسے تو کبھی نہ کیا آپ نے!
ٹھیک ہے بھائی آپ تو ہمیشہ جو ٹھان لیتے کرگزرتے اب آپ نے جانے کا فیصلہ کیا تو کسی کی نہ سنی سب کو روتا چھوڑ کر چلے گئے۔ اﷲ آپ پر رحمتیں فرمائے مجھے رب کریم پر یقین ہے کہ وہ آپ کے لئے جنت میں اعلیٰ مقام مخصوص کرے گا آپ خوش رہیں۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

پیج