مقبوضہ کشمیر:7 مزید شہید! بھارتی وزیراعظم کی پاکستان آمد!! - سرفراز سید - Daily Pakistan Urdu Columns | Facebook Whatsapp Urdu Columns

مقبوضہ کشمیر:7 مزید شہید! بھارتی وزیراعظم کی پاکستان آمد!! - سرفراز سید

مقبوضہ کشمیر:7 مزید شہید! بھارتی وزیراعظم کی پاکستان آمد!! - سرفراز سید
01:07 pm
 10/04/2021
 سرفراز سید

 
٭مقبوضہ کشمیر: دودنوں میں بھارتی فوج نے سات کشمیری شہید کر دیئےO آج ڈسکہ میں پھر ضمنی انتخابات، سخت اقدامات، ہوائی فائرنگO بھارتی وزیراعظم کا روسی وزیرخارجہ سے ملاقات سے انکارO جہانگیر ترین،  ’باغی‘ ارکان کو عشائیہ، آج جلوس کے ساتھ عدالت جائیں گےO کرونا، پاکستان 105 ہلاک 5400 نئے مریض، بھارت 850 ہلاک، ایک لاکھ 31 ہزار نئے مریضO پاک فوج، کور کمانڈرز کا اہم اجلاس کشمیرمیں حق خودارادیت کا مطالبہO بجلی مزید مہنگیO سپریم کورٹ، ناجائز تعمیر، نالے پر قائم کئی منزلہ بہت بڑی عمارت گرانے کا حکم، کارروائی شروعO سوئی ناردرن گیس، ایم ڈی، تنخواہ 68 لاکھ ماہوار!

 
٭راولپنڈی میں جنرل قمر جاوید باجوہ کی زیر صدارت کور کمانڈرز کے اجلاس میں ملک میں امن و امان اور سرحدوں کے معاملات کے جائزہ کے ساتھ مطالبہ کیا گیا ہے کہ کشمیر میں اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق حق خودارادیت کے تحت رائے شماری کرائی جائے۔ حق خودارادیت کا مطالبہ نیا نہیں، محض عام رسمی بات ہے مگر اس لئے اہم ہے کہ گزشتہ دنوںآرمی چیف کے ایک بیان سے کچھ غلط فہمی پیدا ہو گئی تھی جب انہوں نے ایک بیان میںکہا کہ پاکستان اور بھارت ماضی کو بھول کر آگے بڑھیں۔ اس بات پر ملک گیر بحث شروع ہو گئی کہ شائد پاکستان اور بھارت میں کشمیر کے مسئلہ پر کوئی سمجھوتہ ہو گیا ہے یا ہونے والا ہے! اس بیان سے پہلے سرحدوں پرپاک بھارت فائرنگ رک گئی اور دونوں ملکوں میں تجارت کی منظوری کے ساتھ ان ملکوں کے وزرائے اعظم کے ’’امن‘‘ کی خواہش اور مل جل کر رہنے کے بارے میں مراسلے بھی شروع ہو گئے۔ تجارت کی منظوری وزارت تجارت نے دی تھی، اس پربھارتی تاجروں نے پاکستانی تاجروں کے ساتھ پانچ لاکھ ٹن چینی 20 فیصد کم نرخوں پر فراہم کرنے کے لئے رابطے بھی شروع کر دیئے۔ پاکستان کا پانی کا وفد دہلی پہنچ گیا۔ مگر ملک میں شور اٹھنے پر وفاقی کابینہ نے تجارت کی بحالی منسوخ کر دی۔ ’ماضی کو بھلا دینے‘ کی بات پر ابھی بحث جاری تھی کہ کور کمانڈرز کے اجلاس میں نئے سرے سے حق خودارادیت کے مطالبہ سے بات واضح ہوئی ہے کہ کشمیر کا مسئلہ بھلایا نہیں گیا، بدستور موجود ہے! یہ اہم پیش رفت ہے۔ جہاں تک صلح صفائی کی بات ہے تو یہ بات بھی عرب حلقوں نے واضح کر دی ہے کہ پاکستان اور بھارت میں حالات معمول پر لانے کے لئے امریکہ، سعودی عرب اور عرب امارات نے سرگرم کردار ادا کیا ہے۔ یہ سفارت کاری اب بھی جاری ہے مگر بات محض پاک بھارت سرحدی جنگ بندی کرانے تک محدود نہیں۔ امریکی اور عرب میڈیا کے تجزیوں کے مطابق یہ تینوں ملک پاکستان سے کسی ’محبت‘ کے باعث نہیں بلکہ بھارت کو درپیش سنگین مشکلات سے نجات دلانے کی کوششوں کا اہم حصہ ہیں۔ یہ ابتدائی قدم ہے۔ معاملہ اس سے آگے کا ہے کہ متعدد اسلامی ممالک اسرائیل کو تسلیم کر چکے ہیں مگر سعودی عرب اسے تسلیم کرنے سے اس لئے رکا ہوا ہے کہ وہ پاکستان کی طرف سے اسرائیل کو تسلیم کئے جانے کا انتظار کر رہا ہے۔ اس وقت تک عرب امارات، بحرین، اردن، مصر، مراکش، تیونس، ترکی، ایک حد تک قطر اسرائیل کو تسلیم کر چکے ہیں، ملائیشیا اور انڈونیشیا پر بھی دبائو شروع ہو چکا ہے۔ سعودی عرب نے اسرائیلی طیاروں کے لئے نہ صرف اپنی فضا کھول دی ہے بلکہ اس کے ولی عہد محمد بن سلمان کا کھلا بیان بھی آ چکا ہے کہ مسلم ممالک اسرائیل سے دوستی کر لیں تو انہیں بے پناہ فائدے حاصل ہوں گے۔ عرب اور امریکی میڈیا پاکستان کو ’’راہ راست‘’ پر لانے کے لئے ایک عرصے سے سرگرم ہیں۔ نوازشریف کے دور میں تو پاکستان کے ایک وفد نے اسرائیل کا دورہ بھی کیا تھا۔ اس سلسلے میں اقوام متحدہ کے عالمی صحت کے ادارے نے مدد کی تھی۔ میری اسرائیل جانے والے دو ’ڈاکٹروں‘ سے ملاقات بھی ہوئی، ایک کا انٹرویو بھی شائع کیا۔ یہ پرانی اور لمبی باتیں ہیں۔ اس وقت صورت حال مزید واضح ہو رہی ہے۔ عرب، امریکی میڈیا کے ذریعے پاکستان سے ’زیر زمین‘ خفیہ رابطوں کی خبریں چھپ رہی ہیں کہ پاکستان کسی طرح اسرائیل کو تسلیم کر لے تو باقی پورا عالم اسلام بھی ’راہ راست‘ پر آ جائے گا۔
٭بھارتی وزیراعظم نریندر مودی نے پاکستان کو یوم پاکستان پر ’’محبت بھرا‘‘ مبارکباد کا مراسلہ بھیجا، اسی روز مقبوضہ کشمیر میں تین کشمیری باشندے شہید کر دیئے۔ پاکستان کی طرف سے ماضی کوبھلا دینے کے پیغام پر مقبوضہ کشمیر میں ظلم و تشدد میں مزید اضافہ کر دیا ہے۔ گزشتہ دو دنوں میں مقبوضہ کشمیر میں شوپیاں اور دوسرے علاقوں میں سات کشمیری حریت پسند شہید اور متعدد زخمی کر دیئے اوار متعدد گھروں پر چھاپے مار کر کے ان کے مکینوں کو نظر بند کر دیا ہے۔ ستم یہ کہ سعودی عرب، عرب امارات، بلکہ کسی بھی عرب ملک کو بھارتی فوج کی ان وحشیانہ کارروائیوں کی مذمت تو ایک طرف، معمولی اظہار افسوس کی بھی توفیق نہیںہوئی۔ اور اب! اب! خبریں پھیل رہی ہیں کہ بھارت کے ہزاروں مسلمانوں کا قاتل، بابری مسجد کو شہید کرنے والے انتہا پسند ہندوئوں کے گروہ کا لیڈر نریندر مودی اکتوبر میں اسلام آباد آ رہا ہے جہاں نام نہاد سارک تنظیم کا سالانہ اجلاس ہونے والا ہے۔ یہ اجلاس دو سال پہلے ہونا تھا، اسے اس لئے ملتوی کر دیا گیا کہ مودی نے پاکستان آنے سے انکار کردیا تھا۔ اب بظاہر اس کے ’محبت بھرے‘ مراسلے کے جواب میں پاکستانی وزیراعظم عمران خاں کے زیادہ محبت بھرے جوابی مراسلہ سے نریندر مودی شدید متاثر دکھائی دے رہا ہے! وہ اس وقت سنگین مشکلات سے دوچار ہے، چین نے اس کے 20 فوجی مارے تھے، خود بھارت کے اندر مائوباغیوں نے چار روز قبل بھارتی فورس کے 23 اہلکار ہلاک، متعدد زخمی کر دیئے ہیں۔ ملک بھر میں کسانوں کے محاصروں نے ملکی معیشت کا دیوالیہ نکال دیا ہے۔ سعودی عرب نے اسے سستا تیل دینے سے انکار کر دیا ہے۔ مصر نے نہر سویز میں بھارتی عملہ والے بڑے جہاز کے آٹھ روز پھنسے رہنے پر بھارت سے ایک ارب ڈالر ہرجانہ طلب کر لیا ہے۔ بنگلہ دیش میں بھارت کے خلاف خونریز ہنگاموں اوربہت سے مندر تباہ کئے جانے پر بھارتی حکومت بدحواس ہو رہی ہے۔ بھارت میں اس وقت پٹرول پاکستان کے مقابلہ میں 90 فیصد زیادہ مہنگا مل رہا ہے۔ وہاں 15 لاکھ ٹن چینی کے فالتو ذخائر پڑے ہیں، باہر خریدار نہیں مل رہے، اور اب تازہ ترین یہ کہ روس نے بھارت سے منہ موڑ کر پاکستان کی طرف رخ کر لیا ہے۔ حالت یہ ہو گئی ہے کہ روس کا وزیرخارجہ پاکستان جانے سے پہلے بھارت گیا تو ہوائی اڈے پر بھارتی وزیر خارجہ کی بجائے ایک جائنٹ سیکرٹری قسم کے افسر نے خیر مقدم کیا۔ اس کا روسی سفارت خانہ نے نوٹس لیا اور پہلی بار یہ ہوا کہ روسی وزیرخارجہ اور بھارتی وزیراعظم کے درمیان اہم ملاقات منسوخ ہو گئی۔ دوسری طرف روس کا وزیر خارجہ اسلام آباد آیا تو پاکستان کے وزیرخارجہ اور اعلیٰ حکام نے اس کا پرجوش خیر مقدم کیا۔ اس نے وزیراعظم اور خاص طور پر آرمی چیف جنرل باجوہ سے اہم ملاقات کی اور پاکستان کو جدید ہیلی کاپٹر اور طیارے دینے کا دفاعی معاہدہ کیا۔ یہ طیارے روس نے بھارت کو دینے کا معاہدہ کر رکھا تھا، یہ معاہدہ منسوخ کر دیا گیا ہے۔ اس پر بھارتی میڈیا میں ہنگامہ برپا ہے۔
٭اس کالم راوی نامہ میں درد مند حضرات کے تعاون سے ہر سال رمضان المبارک کی آمد پر بعض بہت غریب گھرانوں میں روزے رکھنے کے لئے راشن تقسیم کیا جاتا ہے۔ اب پھر اپیلیں شروع ہو گئی ہیں۔ اس بار کرونا نے معاشی تباہی پھیلا رکھی ہے۔ ہر طرف بے روزگاری پھیل رہی ہے۔ پھر بھی چند خاندانوں کی رمضان المبارک میں کفالت کے لئے اپیل شائع کر رہا ہوں۔ ان سفید پوش گھرانوں کا پتہ بتانا مشکل ہے۔ میرے نمبر 03334148962 کے ذریعے رابطہ ہو سکتا ہے۔
٭پاکستان کو مزید ڈھائی ارب یورو ڈالر (قرضہ) مل جانے سے اس کے زرمبادلہ کے کل ذخائر پہلی بار 23 ارب تک پہنچ گئے۔ اس سے سٹاک ایکسچینج کا کاروبار تیز ہو گیا ہے۔
٭جہانگیر ترین کی چالیں: اعلان کیا ہے کہ عمران خان کی حکومت کو کوئی نقصان پہنچانے کا تصور بھی نہیں کر سکتا۔ اس کے ساتھ ہی لاہور میں گھر پر تحریک انصاف کے کثیر تعداد میں باغی پارلیمانی ارکان کو عشائیہ میں بلا لیا۔ یہ لوگ آج جہانگیر ترین کے ساتھ بڑے جلوس کی شکل میں عدالت میں جائیں گے۔
٭ڈسکہ میں آج پھر ضمنی انتخابات ہو رہے ہیں۔ پولیس کے چار ہزار اور رینجرز کے 1031 اہلکار متعین ہوں گے۔ گزشتہ روز پھر ایک جگہ ن لیگ کے ایک ایم پی اے کے آنے پر ہوائی فائرنگ ہو گئی!.

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

پیج