بصیرت نہ بصارتـــ۔۔۔۔۔۔۔؟ - سمیع اللہ ملک - Daily Pakistan Urdu Columns | Facebook Whatsapp Urdu Columns

بصیرت نہ بصارتـــ۔۔۔۔۔۔۔؟ - سمیع اللہ ملک

 بصیرت نہ بصارتـــ۔۔۔۔۔۔۔؟ - سمیع اللہ ملک


01:21 pm

 17/04/2021

 سمیع اللہ ملک



 

وادی گماں میں بسنے والو!اس گماں میں،اس دھوکے میں،فریب میں مت رہناکہ تم ہروقت باوضو رہتے ہو،اچھے کپڑے پہنتے ہو،نمازیں اداکرتے ہو،نفلی روزوں کابھی اہتمام کرتے ہوتورب کواس سے کچھ ملتاہوگا،اسے بندگی کرانے کی کوئی خواہش ہے،رب کی عزت میں کوئی اضافہ ہوتاہوگااوراگرتم بغاوت کرتے ہوئے،فرائض نہیں اداکرتے تو اسے کوئی نقصان ہوتا ہو گاوہ رنجیدہ ہوتاہوگا، وادی گماں میں بسنے والو!ایسانہیں ہے،قطعی نہیں ہے۔


 

ساری کائنات اس کے سامنے سجدہ ریزہوجائے تواس کی بڑائی بیان نہیں ہو سکتی اور ساری کائنات باغی ہوجائے تو اسے کوئی فرق نہیں پڑتا۔اس کی نگاہ میں ساری دنیاکی قیمت ایک لنگڑے مچھرکے پرکے برابربھی نہیں۔ بس حکم کی تعمیل کرتے چلے جائو شکر کے ساتھ عاجزی کے ساتھ،اپنی تمام تربے بسی کے ساتھ،توبس تمہاراہی فائدہ ہے۔فلاح پائوگے،مانتے چلے جائوگے توامن پائو گے،سکون وراحت پائوگے۔ بغاوت کروگے توزندگی جہنم بن جائے گی،سکون وقرارکھوبیٹھوگے،اعتبار جاتا رہے گا،نفسانفسی مچے گی،کوئی کسی کی نہیں سنے گا،بس پھنس کے رہ جائوگے اس تارِنفس میں اوردھوکے میں فریب میں۔بس ایک ہی راہ ہے: تسلیم کرواس کی حاکمیت،رضاپرراضی رہو، اس کے گن گائو۔ اسی کی مدحت ہے،وہی ہے سزا وارِ حمدوثنا، نام اس کاہی بلندرہے گا۔سب چلے جانے کے لئے ہیں، چلے جائیں گے۔کوئی نہیں رہایہاں پر،کوئی نہیں رہے گا،رہ ہی نہیں سکتا۔بس رہے گاتونام میرے اللہ کا،بس اسی کا۔بہت ہی اتھلاہے بندہ بشر،بہت ہی تھڑ دلابہت مکاروعیاربہت ہی شکوہ کرنے والا شکایت کرنے والا،تھوڑی سی راحت پر پھول کر کپاہوجاتاہے اوررب کوبھول جاتاہے اوراگر تھوڑی سی تکلیف پہنچے توبس ڈھنڈورچی بن جاتاہے۔سب کوبتانے لگتاہے دیکھو میرے سرمیں دردہے دیکھومجھے بخارہوگیادیکھومیں تکلیف میں ہوں،یہ ہوگیاوہ ہو گیاغضب ہوگیا۔بس میں ہی نظرآتاہوں رب کو۔

حضرت رابعہ بصریؒ یادآگئیں کہیں سے گزررہی تھیں کہ ایک شخص کودیکھاجس نے سرپررومال باندھاہواتھا۔پوچھا:یہ تم نے سرپر رومال کیوں باندھا ہوا ہے؟ وہ بہت عاجزی سے بولا،میرے سرمیں درد ہے  اس لیے۔ تب رابعہ بصری ؒبولیں،کیاتم نے کبھی شکرکارومال باندھاہے؟ حیران شخص نے وضاحت چاہی تورابعہ بصری ؒنے فرمایا،اتنی راحتیں رب نے دیں تب توتم نے رومال نہیں باندھا کہ جس پرلکھاہوتا،مجھے رب نے راحت دی ہے اس لیے یہ رومال باندھاہواہے یہ شکرکارومال ہے اورسرمیں تھوڑاسادردکیاہوگیاکہ شکایت کا رومال باندھے گھومتے ہو۔کبھی غورکیاہے ہم نے اِس پر؟ہم سب شکرکے رومال سے محروم ہیں اورشکایت کاپرچم بلند کیے ہوئے ہیں۔بہت ناشکرے ہیں ہم بہت تھڑدلے بہت بے عقل، بصیرت نہ بصارت۔ بہت بغاوت کرلی ہم نے، نتائج بھی دیکھ رہے ہیں۔پلٹ کیوں نہیں آتے اپنے رب کی طرف۔

یادرکھیں اللہ جی اس بندے سے بہت خوش ہوتے ہیں جوپلٹ آئے،سہماسہماساشرمسار،اس بات کاملال ہوکہ اتنے عرصے رب کاباغی رہا۔جب وہ شرمندہ شرمندہ سااپنے رب کے سامنے کھڑاہوتاہے تب رب کی رحمت جوش میں آتی ہے اوروہ اسے اپنی رحمت میں لپیٹ لیتاہے۔پلٹ آئیے۔یہ سب کچھ رب نے دیاہے۔شکراداکیجیے اورشکریہ نہیں ہے کہ صرف نمازیں پڑھیں،تلاوت کریں،روزے رکھیں۔یہ تورب کاحکم ہے اسے تواداکرناہی ہے،یہ آپ کااوررب کامعاملہ ہے۔شکریہ بھی ہے کہ آپ بے کسوں کی خبرگیری کریں۔ وہ جوآپ کے محلے میں سفیدپوش ہیں ان سے سرجھکاکرملیں،ان کے مسائل معلوم کریں اورپھراس طرح کہ ان کی عزت ِ نفس ذراسی بھی متاثرنہ ہوان کی اس خفیہ طریقے سے مد د کریں کہ ان کوبھی پتہ نہ چلے۔ ہرمحلے میں کئی دوکانداروں کے ہاں ان سفیدپوشوں کے ادھارکاکھاتہ چل رہاہوتاہے،خاموشی سے ان کاادھار چکادیں اوردوکاندارکوبھی خوف خدا کاواسطہ دے کر اپنا نام چھپانے کی درخواست کریں۔کبھی اگرراشن بھی دیناہے تومحلے کے دوکاندارکی ڈیوٹی لگادیں یاپھر خودشام کے اندھیرے میں خاموشی سے گھرکی دہلیزپراس طرح رکھ کرچلے آئیں کہ ہمسایہ کوبھی اس کی خبرنہ ہو۔کیاہمارے رب نے ہمیں عطاکرتے ہوئے کسی کورازداں بنایاہے؟

محلے میں اگرکوئی مریض ہے تورازداری سے اس کی ادویات کابندوبست کردیں۔اپنے عزیزواقارب میں ایسے حاجت مندآپ کومل جائیں گے۔جہاں ان کی خوشدلی سے عیادت کرناآپ کافرض ہے وہاں ان کی مشکلات کاادراک کرتے ہوئے ان کی عزت نفس کاخیال رکھتے ہوئے خودسے ہدیہ کی صورت میں ان کی کفالت کردیں۔میں آپ کویقین دلاتاہوں کہ ان شاء اللہ آپ ہرقسم کی ادویات استعمال کرنے سے محفوظ رہیں گے۔ وہ بیٹی جوجہیزنہ ہونے کی وجہ سے اپنے بالوں میں چاندی لیے بیٹھی ہے اس کادردمعلوم کریں۔وہ جو بسترپرپڑاایڑیاں رگڑرہاہے اسے راحت وآرام کی چند گھڑیاں  دیں۔وہ طالب علم جوچندروپوں کے لئے اپنی تعلیم چھوڑنے کاسوچ رہاہے اس کاہاتھ تھامیں اوران کی خبرگیری کریں جن کے گھروں کے چولہے ٹھنڈے ہیں،یہ جومال ودولت آپ کورب نے دیاہے اسے اس کی مخلوق کے لئے خرچ کرنا سیکھئے۔میں آپ کویقین دلاتاہوں کہ آپ اس خرچ کرنے کی راحت کوکبھی نہیں بھول پائیں گے۔وہ لمحے جوآپ نے کسی کے کام میں خرچ کیے وہ سرمایہ ہیں زندگی کا۔وہ آنسوجوآپ کی آنکھوں سے کسی اورکے لئے برسا، وہ انمول ہے اوروہی رب کومطلوب ہے۔ دیکھئے پھرکہہ رہاہوں عبادت سے جنت اورخدمت سے خداملتاہے، انتخاب توآپ کاہے ناں۔ ہم سب بلاسوچے سمجھے بولتے رہتے ہیں۔ ہمارے شرسے انسان محفوظ نہیں ہیں۔وہ انسان جوبولتے ہیں چیختے ہیں احتجاج کرتے ہیں لڑنے مرنے پر اتر آتے ہیں۔ہم کسی کو بھی کسی وقت کچھ بھی کہہ دیتے ہیں۔وہ ایساہے فلاں ویساہے اورجس پرآپ نے الزام دھردیاہے بہتان لگادیاہے۔زور آور ہے تومقابلے پراترتاہے اورآپ پھرکھسیانی بلی بن جاتے ہیں اور کھمبانوچتے ہوئے پتلی گلی کی راہ لیتے ہیں اوراگرکوئی کمزورہے تویہ سماج اس کی زندگی اجیرن کردیتا ہے۔ بے آسراکے ساتھ آپ جو چاہیں سلوک کریں کوئی آپ کوروکنے والانہیں ہے؟ خیریہ توہم روزدیکھتے ہیں اورکبھی خودبھی یہی کرتے ہیں۔ ہمارے  شرسے انسان محفوظ نہیں ہیں توجانور کیامحفوظ ہوں گے۔وہ جانورجوبول نہیں سکتے احتجاج نہیں کرسکتے مظاہرہ نہیں کرسکتے،اخباری بیان جاری نہیں

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

پیج