نیا پاکستان منزلیں آسان - منصور آفاق - Daily Pakistan Urdu Columns | Facebook Whatsapp Urdu Columns

نیا پاکستان منزلیں آسان - منصور آفاق

 

نیا پاکستان منزلیں آسان

منصور آفاق 19 مارچ ، 2021


پندرہ دنوں میں الیکشن کراکے نئے ایم این ایز اور ایم پی ایز اسمبلیوں میں لانے کا سارا پلان دھرے کا دھرا رہ گیا۔ اپوزیشن کے طوفان میں گرج چمک کے سوا کچھ نہیں تھا۔استعفوں کی ایک بوند بھی نہیں گری۔ بیچارےنون لیگ والے اپنا سارا غصہ شہباز گل پر نکالتے پھرتے ہیں مگر یہ یاد رہے کہ وہ بھی کوئی ماڑا مہاتڑ نہیں ،جٹ ہے۔ بیچاروں کےحوصلے تو چیئرمین سینیٹ کے الیکشن کا نتیجہ دیکھ کرکر چی کرچی ہو گئے تھے۔ بچی کھچی کسر آصف علی زرداری نے پوری کردی، انہوں نے پی ڈی ایم کی جانب سے پریشر لینے کی بجائے الٹا پریشر پی ڈی ایم پر ہی ڈال دیا۔تھوڑی بہت سیاسی سمجھ بوجھ رکھنے والا بھی یہ بات جانتا تھاکہ پیپلز پارٹی استعفے دے کر اپنے پائوں پر کلہاڑی نہیں مارے گی۔ 


جس طرح اب نواز شریف کا وطن واپس آنے کا کوئی چانس نہیں۔ استعفے دینے کے بعد پیپلز پارٹی کا دوبارہ سندھ میں حکومت بنانے کا بھی کوئی چانس نہیں رہنا تھا۔اپوزیشن کی طرف سےوزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدارکے خلاف مہم جوئی اور سازشیں تو ان کے وزیر اعلیٰ بننے سے پہلے شروع ہو گئی تھیں۔ مسلسل فلاح عامہ کے کاموں میں مصروف ہیں۔ انہوں نےویکسی نیشن ڈرائیو شروع کرائی جن کی انہوں نے کوئی پروا نہ کی اورجہاں متعدد لوگوں نے اپنے والدین کی لاہور ایکسپو سینٹر سے ویکسی نیشن کروائی جن میں پنجاب حکومت کے ناقد صحافی بھی شامل تھے۔ نجم سیٹھی سے لیکر ٹی آر ٹی ورلڈ ریسرچ سینٹر کی ساوئتھ ایشین اینالسٹ تک، سب نے مثبت رائے کا اظہار کیا۔ تہذیب یافتہ اور کوالیفائیڈ اسٹاف کی موجودگی اور منٹوں میں پروسیجر مکمل کرناآسان نہیں مگرپنجاب نے ثابت کیا کہ وہ کورونا کے خلاف جنگ میں بھی اور ویکسی نیشن کے عمل میں بھی دیگر صوبوں کیلئے رول ماڈل ہے۔


رمضان کی آمد آمد ہے اور وزیر اعلیٰ پنجاب کی جانب سے صوبے بھر میں 313رمضان بازاروں کے قیام کی منظوری دی جا چکی ہے۔ 7ارب روپے کے رمضان پیکیج کے تحت عوام کو نہ صرف 10کلو آٹا مارکیٹ سے 120 روپے کم قیمت پر میسر ہوگا بلکہ چینی بھی 60روپے کلو ملے گی۔ ان بازاروں میں دیگر اشیاء ضروریہ بھی کم نرخوں پر دستیاب ہوں گی۔عوام کو مستقل بنیادوں پر ریلیف دینے کیلئے پنجاب سہولت بازار اتھارٹی قائم کی جارہی ہے، اس اتھارٹی کے تحت سہولت بازاروں کا دائرہ کار پنجاب کے تمام اضلاع تک بڑھایا جائے گا۔ یہ بازار سال بھر فنکشنل رہیں۔ ان پوائنٹس پر کاشتکار براہ راست عوام کو اپنی اشیاء فروخت کرسکیں گے۔ اس حکمت عملی سے ایجنٹ مافیا جو کئی گنا کمیشن کھا کر ملک میں مہنگائی کی وجہ بنتا ہے،کا کردار بھی ختم کیا جاسکے گا۔ 


گورننس کے نظام میں بہتری اور عوامی مسائل کے حل کیلئے لینڈ ریکارڈ سینٹرز کا دائرہ کار بھی بڑھایا جارہا ہے۔ اس وقت 107دیہی مراکز مال فنکشنل کئے جا چکے ہیں۔ اس ماہ کے آخر تک ان کی تعداد بڑھا کر 700کردی جائے گی اور سال کے آخر تک پنجاب میں 8 ہزار سینٹر قائم کردئیے جائیں گے۔ اس اقدام سے دور دراز دیہات میں عوام کو زمینوں سے متعلق مسائل کے حل کیلئے سہولتیں میسر ہونگی اور کرپشن کا مکمل طور پر خاتمہ ممکن ہو گا۔ پنجاب حکومت کے 20 موبائل لینڈ ریکارڈ سینٹرز اس وقت فیلڈ میں خدمات سرانجام دے رہے ہیں اور وزیر اعلیٰ کی ہدایات پر 20مزید موبائل سینٹرز فعال کردئیے جائیں گے جس کی وجہ سے دور دراز کے علاقوں میں رہنے والے بزرگ شہریوں کو ان سروسز کے حصول کیلئے گھر سے دور جانے کی ضرورت نہیں ہوگی۔ یہ ہے سروس ڈیلیوری کو عوام کی دہلیز تک پہنچانے کا عمل، جو دیگر صوبوں کیلئے ایک مثالی اقدام ہے۔


کسان اور دیہات کا ذکر نکلا ہے تو یہ بتانا درست ہوگا کہ’’ نیا پاکستان منزلیں آسان‘‘ منصوبے کے دوسرے مرحلے کا آغاز ہو چکا، جس کے تحت 43کلو میٹر طویل گوجرانوالہ شیخوپورہ روڈ پر کام جاری ہے۔ 15 ارب روپے کے اس منصوبے سے 1ہزار کلومیٹر طویل دیہی سڑکوں کی تعمیر و بحالی کا کام جاری ہے۔ اس منصوبے سے فارم ٹو مارکیٹ ٹرانسپورٹیشن کا مسئلہ حل ہوسکے گا۔ اس کے علاوہ وزیر اعلیٰ نے صوبے کی 4 اہم شاہراہوں کی تعمیر و توسیع کے منصوبوں کی بھی منظوری دی ہے۔ چیچہ وطنی، رجانہ، پیر محل، چوک اعظم، لیہ اور تونسہ دورویہ سڑک کے منصوبے کا سنگ بنیاد رواں سال رکھا جائے گا۔ جھنگ بائی پاس، شورکوٹ روڈ کا منصوبہ بھی جلد شروع کیا جائے گا،


 اس کے علاوہ 150کلومیٹر طویل دیپالپور، پاکپتن، وہاڑی روڈ کا منصوبہ بھی شروع کیا جارہا ہے۔ صوبے کے چھوٹے اور پسماندہ اضلاع میں نئے اسپتالوں پر کام جاری ہے، مزید اسپتالوں کی منظوری دی جاچکی ہے، پنجاب میں جاری ترقیاتی منصوبے 11کروڑ عوام کیلئے سورج کی وہ کرن ہیں جو ایک طویل رات کے بعد دکھائی دے رہی ہے۔ عوامی نمائندوں کو اس مشن کا حصہ بنایا گیا ہے۔ ایم پی ایز اور ایم این ایز کے حلقوں کے مسائل کو خوش اسلوبی سے حل کیا جارہا ہے۔ اسی میں عوام کی بھی بھلائی ہے اور یہی جمہورکی سیاست ہے۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

پیج